اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے گذشتہ جمعہ کو جماعت کے ایک دیرینہ کارکن اور عسکری شعبے القسام بریگیڈ کے سینیر کمانڈر مازن فقہا کی نامعلوم افراد کے ہاتھوں شہادت کی ذمہ داری صہیونی ریاست پرعاید کی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ حماس نے صہیونی دشمن سے مقابلے اور جارحیت کا جواب دینے کا ہرچیلنج قبول کیا ہے۔ قابض ریاست کے جارحانہ اقدامات اور قبضے کے خلاف مزاحمتی کشمکش فطری ہے۔ صہیونی دشمن جہاں جہاں اپنا قبضہ پھیلانے کی کوشش کرے گا، مزاحمت کو بھی وہیں پائے گا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق خالد مشعل نے ان خیالات کا اظہار غزہ میں القسام بریگیڈ کے کمانڈرمازن فقہا کی شہادت کے بعد ان کی تعزیت کے لیے منعقدہ ایک تقریب سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا اگر فلسطینی قوم کا دشمن جنگ کے رولز تبدیل کرے گا تو فلسطینی سیاسی اور عسکری قیادت بھی اپنی ذمہ داریوں سے عہدہ برآ ہونے، شہداء اور اسیران کے ساتھ وفاداری، وطن عزیز کی آزادی اور مقدسات کی حفاظت کے لیے اپنی ذمہ داریوں کی انجام دہی میں کوئی کوتاہی نہیں برتے گی۔
خالد مشعل نے کہا کہ اسرائیلی دشمن نے مزاحمت کے قلعے اور آزادی کے بیس کیمپ غزہ میں القسام کمانڈر مازن فقہاء کو شہید کرکے فلسطینی قوم سے اس کا ایک ہیرو چھین لیا ہے۔ یہاں صہیونی دشمن نے دوہری غداری کی ہے۔ قیدیوں کے تبادلے کےحوالے سے طے پائے معاہدے کو بھی پامال کیا گیا ہے۔
حماس رہ نما نے کہا کہ صہیونی دشمن فلسطینی مزاحمت کی کمزوری کی غلط فہمی میں نہ رہے۔ فلسطینی مزاحمت کی طاقت صہیونی دشمن کے تمام مادی اور معنوی اسلحے سے زیادہ طاقت ور ہے۔ کسی بھی جنگ کی صورت میں اگر ہمارے لوگ شہید ہوتے ہیں تو ہم دشمن کو بھی اس کے فوجیوں کی لاشوں کا تحفہ دیں گے۔ جنگ میں کامیابی اور فتح ہماری ہوگی۔ ہم دشمن کو ایسا جواب دیں گے جو اس نے کبھی نہ دیکھا اور نہ سنا ہوگا۔ ہم صرف باتیں نہیں کرتے بلکہ عمل کرکے دکھاتے ہیں۔
خالد مشعل نے کہا کہ ان کی جماعت سیاسی اور سفارتی مساعی کی منکرہرگز نہیں مگر ہم سمجھتے ہیں کہ سفارتی اور سیاسی کوششوں کو بار آور ثابت کرنے کے لیے مزاحمت کے میدان میں مضبوط ہونا ناگزیر ہے۔ سیاسی اور سفارتی میدان کا کھلا ہونے کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ فلسطینی قوم اپنے دیرینہ مطالبات اور بنیادی قومی اصولوں کو ترک کردے۔
انہوں نے مازن فقہا کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتےہوئے کہا کہ مازن اور تمام فلسطینی شہداء کا خون تحریک آزادی کا ایندھن ہے۔ تمام فلسطینی شہداء کا خون جلد رنگ لائے گا۔