عراق کے شہر موصل کے جنوبی حصے میں دہشت گرد گروہ داعش کے خلاف جاری فوجی آپریشن میں شہریوں کے وحشیانہ قتل عام کی اطلاعات سامنے آئی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق مغربی موصل میں تازہ لڑائی کے دوران 500 عام شہریوں کو قتل کردیا گیا ہے۔ دوسری جانب موصل کی جوڈیشل کونسل نے شہر کو آفت زدہ علاقہ قرار دینے کا مطالبہ کرنے کے ساتھ ساتھ شہریوں کے وحشیانہ قتل کی شفاف تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
ذرائع ابلاغ مطابق شہر کی عدالتی کونسل کی طرف سے جمعہ کے روز جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ موصل اس وقت حقیقی معنوں میں انسانی المیے سے دوچار ہے۔ اندھاد دھند فضائی اور زمینی حملوں کے نتیجے میں بے گناہ شہریوں کی ہلاکتوں میں غیرمعمولی اضافہ ہو رہا ہے۔
کونسل نے مغربی موصل میں داعش کے خلاف جاری آپریشن میں حکمت عملی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے تاکہ عام شہریوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم گذشتہ دو دنوں سے شہری دفاع کے عملے کے ذریعے متاثرین تک رسائی کا مطالبہ کررہے ہیں مگرہمارے مطالبات پر کان نہیں دھرے گئے۔
درایں اثناء عراقی عسکری عہدیداروں نے مغربی موصل میں ساحل سمندر کے دائیں طرف فوجی کارروائی روکنے کا اعلان کیا ہے۔ عراقی سیکیورٹی فورسز کا کہنا ہے کہ وہ داعش کے خلاف ایک نئے حملے کی تیاری کررہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسی جنگی حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے تاکہ عام شہریوں کے جان ومال کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔
انسانی حقوق کے کارکنوں کا کہنا ہے کہ گذشتہ روز مغربی موصل سے دو سو ساٹھ عام شہریوں کو قتل کیا گیا ہے۔ ان میں بیشتر شہری مکانات کے ملبے تلے دب کر ہلاک ہوئے ہیں۔ ہرطرف قیامت برپا ہے۔ شہریوں کی لاشیں سڑکوں پر پڑی ہیں جب کہ زخمی بے یارو مدد گار ہیں۔
عراقی فوج کی ’کوئک رسپانس فورس‘ کے ترجمان کیپٹن عبدالامیر المحمداوی نے بتایا کہ فوجی کارروائی عارضی طور پرروک دی گئی ہے۔ آنے والے چند روز میں دوبارہ فوجی آپریشن شروع کردیا جائے گا۔
عراقی وفاقی پولیس کی طرف سے انکشاف کیا گیا ہے کہ سکیورٹی فورسز داعش کے خلاف جنگ کے لیے نئی حکمت عملی کے تحت گوریلا آپریشن کی تیاری کر رہی ہے۔
عراقی انسانی حقوق آبزرویٹری کی طرف سے بتایا گیا ہے کہ شہری دفاع کے عملے نے حالیہ ایام کے دوران 500 عام شہریوں کی لاشیں ملبے سے نکالی ہیں۔
انسانی حقوق کی تنظیم کا کہنا ہے کہ عالمی اتحادیوں کا خیال ہے کہ مغربی موصل میں شہریوں کی ہلاکتوں کی ذمہ دار داعش ہے جس نے شہریوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کرتے ہوئے سیکڑوں افراد کو موت کے گھاٹ اتار دیا گیا ہے۔