اسرائیل میں رائے عامہ کے ایک جائزے میں بتایا گیا ہے کہ 59 فی صد یہودی آباد کاروں نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو پر عدم اعتماد کا اظہار کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل میں ’وانلس پولیٹیک‘ انسٹیٹیوٹ کے زیراہتمام کرائے گئے رائے عامہ کے ایک جائزے کے مطابق 62 فی صد یہودیوں کا خیال ہے کہ قبل از وقت انتخابات کے مطالبات اور افواہوں کے پیچھے وزیراعظم کے خلاف جاری مقدمات نہیں ہوسکتے۔
سروے میں جب یہودیوں سے وزیراعظم پر اعتماد کے بارے میں پوچھا گیا تو ان میں سے 59 فی صد نے نیتن یاھو پر بہ طور وزیراعظم عدم اعتماد کا اظہار کیا۔ اگر کنیسٹ میں وزیراعظم کی تبدیلی کا مطالبہ سامنے آتا ہے نیتن یاھو کو دوبارہ حمایت کے حصول میں مشکلات پیش آسکتی ہیں۔
سروے جائزے کی نتائج عبرانی اخبار’معاریف‘ میں شائع ہوئے ہیں، رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 59 فی صد یہودی نیتن یاھو پر اعتماد کا اظہار نہیں کرتے۔ 35 فی صد کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم پر اعتماد کرتے ہیں جب کہ چھ فی صد نے کوئی رائے ظاہرنہیں کی۔
سروے جائزے میں 51 فی صد کا کہنا ہے سابق وزیر گیدون ساعر کی اہلیہ گیئولا بن۔ ساعر کو ریڈیو کارپوریشن کی سربراہ مقرر کرنے کے فیصلےکو درست قرار دیا جب کہ 23 فی صد نے اس فیصلے کی مخالفت کی۔