قابض اسرائیلی فورسز نے فلسطین کے دریائے اردن کے مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں الجلزون پناہ گزین کیمپ میں ایک فلسطینی نوجوان کو گولیاں مار کر شہید اور تین کو زخمی مردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں ایک فلسطینی شہری کی صہیونی فوج کی فائرنگ میں شہادت کی تصدیق کی ہے اور بتایا ہے کہ یہ واقعہ جمعرات کی شام مشرقی رام اللہ میں واقع الجلزون پناہ گزین کیمپ میں پیش آیا۔
شہید فلسطینی کی شناخت محمد محمود الحطاب کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 17 سال بتائی جاتی ہے۔
اسرائیلی فوج نے حسب معمول فلسطینی نوجوان پر فائرنگ کا جواز تراشنے کے لیے اس کی طرف سے فائرنگ کا دعویٰ کیا ہے۔ قابض فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ چار فلسطینی نوجوانوں نے بیت ایل کالونی کے قریب فوجیوں پر سنگ باری کے ساتھ فائرنگ بھی کی تھی جس پران کے خلاف گولی چلائی گئی۔
عینی شاہدین نے صہیونی فوجیوں پر سنگ باری کے واقعے کو بے بنیاد قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے ایک کار میں سوار چار فلسطینی نوجوانوں پر ایک فوجی کنٹرول ٹاور سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک فلسطینی موقع پر ہی دم توڑ گیا اور تین زخمی ہوگئے۔ زخمی ہونے والے فلسطینیوں میں ایک زندگی اور موت کی کشمکش میں ہے۔ شہید اور زخمی ہونے والے فلسطینیوں کی عمریں 17 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ واقعے کے فوری بعد اسرائیلی فوج نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور شہید ہونے والے فلسطینی کی میت قبضے میں لے لی۔
صہیونی فوج کی طرف سے کہا گیاہے کہ فلسطینیوں کو اس وقت نشانہ بنایا گیا جب وہ بیت ایل یہودی کالونی میں داخل ہونے کی کوشش کررہے تھے۔ جب انہیں روکا گیا تو انہوں نے فوجیوں پر پٹرول بم پھینکے اور سنگ باری کی۔