اقوام متحدہ کے معاشی و سماجی کمیشن برائے مغربی ایشیا’آسکوا‘ کی جانب سے اسرائیل کو نسل پرست اور نو آبادیاتی ریاست قرار دیے جانے کے پر ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریما خلف نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق نیویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں کہا کہ اسرائیل کو نوآبادیاتی ریاست قرار دینے پرانہیں اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریز کی طرف سے سخت دباؤ کا سامنا ہے جس کے بعد انہوں نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔
ریما خلف کا کہنا تھا کہ سیکرٹری جنرل نے ان سے اسرائیل کی مذمت میں جاری کی گئی رپورٹ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ وہ اس مطالبے کے بعد تنظیم کا عہدہ چھوڑنے پر مجبور ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں ریما خلف کی زیرنگرانی تیار کی گئی ایک رپورٹ میں اسرائیل کو نسل پرست ریاست قرار دیا گیا تھا جس پر صہیونی ریاست نے سخت احتجاج کیا تھا۔
’آسکوا‘ کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل نے فلسطینوں پر نسلی تعصب مسلط کر رکھا ہے۔
دوسری جانب رپورٹ کے اجراء کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ادارے کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر ریما خلف نے کہا کہ اسرائیل نے فلسطینیوں پر مظالم ڈھا رکھے ہیں۔ یہ سلسلہ روز مرہ کی بنیاد پر جاری ہے۔ اسرائیل نے اپنی پالیسیوں اور ظالمانہ ہتھکنڈوں سے ثابت کیا ہے کہ وہ ایک نسل پرست اور نوآبادی نظام کی حامل ریاست ہے جو عدل وانصاف اور انسانی مساوات کے بجائے ایک مخصوص گروپ کو انسان قرار دیتی ہے۔
اقوام متحدہ کی اسرائیل بارے یہ رپورٹ برطانیہ کے معروف سماجی اور انسانی حقوق کارکن رچرڈ فولک اور ورجینا ٹیلی نے مشترکہ طور پرتیار کی ہے۔