شام میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی فراہم کردہ اطلاعات کے مطابق حکومت کی ناروا پابندیوں اور علاج کے لیے اسپتال لے جانے سےروکنے کے نتیجے میں تین فلسطینی شیرخوار شہید ہوگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین۔ شام ایکشن گروپ کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ یرموک پناہ گزین کیمپ کے قریب واقع یلدا قصبے کے تین بیماربچوں کو اسپتال لے جانے کی کوشش کے دوران شامی فوج نے ان کے اہل خانہ کو ایک چیک پوسٹ پر روکا۔ تلاشی لینے کے بعد شدید بیمار بچوں کو علاج کے لیے اسپتال لے جانے کی اجازت نہ دی گئی جس کے نتیجے میں دوائی اور علاج نہ ہونے کے باعث تینوں بچے سسک سسک کر شہید ہوگئے۔
فلسطین۔ شام ایکشن گروپ کے مطابق یرموک پناہ گزین کیمپ اور اس کے قریب واقع یلدا قصبے میں رہائش پذیر شامی اور فلسطینی پناہ گزین گذشتہ 1361 دونوں سے بدترین ناکہ بندی کا شکار ہیں۔ ناکہ بندی کے باعث یرموک کیمپ اور اس کے اطراف میں موجود قصبوں میں طبی سہولیات کا سنگین بحران ہے۔
سماجی کارکنوں کے مطابق گذشتہ روز چھ روز کے جعفر ابو خلیل، عبداللہ خرمندی اور روعہ ابو حمدان کو علاج کے لیے لے جانے کی کوشش کی گئی تھی مگر جگہ جگہ تعینات فوج نے شدید بیمار شیر خواروں کو اسپتال لے جانے کی اجازت نہیں دی گئی جس کے نتیجے میں ان کی موت واقع ہوگئی۔
رپورٹ کے مطابق یرموک پناہ گزین کیمپ میں غذائی قلت اور علاج کی سہولت نہ ملنے کے باعث 185 فلسطینی پناہ گزین شہید ہوچکے ہیں۔