فلسطینی اتھارٹی کے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے اسرائیل کے ساتھ فوجی تعاون کے رد عمل میں فلسطینی عوام میں شدید اشتعال اور غم وغصے کی فضاء پائی جا رہی ہے۔
گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کے ہیڈکواٹر اور جوڈیشل کمپلیکس کے سامنے ہزاروں فلسطینی شہریوں نے عباس ملیشیا کی اسرائیل کے ساتھ جاری ’سیکیورٹی کورآرڈینیشن‘ کے خلاف مظاہرہ کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق احتجاجی مظاہرے میں شریک فلسطینی شہری سخت مشتعل اور غم وغصے میں تھے۔انہوں نے فلسطینی قوم کے خلاف دشمن کے ساتھ سیکیورٹی تعاون جاری رکھنے پر محمود عباس سمیت رام اللہ اتھارٹی کے عہدیداروں کے خلاف مقدمہ چلانے کا مطالبہ کیا۔
مظاہرین نے صدر محمود عباس کے ٹرائل ، اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی کورآرڈینیشن ختم کرنے اور مزاحمت کاروں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ بند کرانے کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں شہید ہونے والے فلسطینی بلاگر باسل الاعرج کے حق میں بھی نعرے لگائےگئےتھے۔
مقامی فلسطینی ذرائع ابلاغ نے گذشتہ روز ہونے والے احتجاجی مظاہرے کو حالیہ برسوں کا سب سےبڑا جلوس قرار دیا۔
اس موقع پر اسلامی جہاد کے رہ نما الشیخ سعید نخلہ نے خطاب کرتے ہوئے اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون کو فلسطینی اتھارٹی کے ماتھے پر بدنما داغ قرار دیا۔
انہوں نے خبردار کیا کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی تعاون روک دے ورنہ عوام اپنی طاقت کا مظاہرہ کرتےہوئے اسےاپنے انداز میں روکیں گے۔
دیگر مقررین نے بھی فلسطینی اتھارٹی کی اسرائیل نوازی پر کڑی تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ فلسطینی ملیشیا کا سیکیورٹی تعاون فلسطینی قوم کی گردن میں ڈالا گیا موت کا پھندہ ہے۔