امریکا کے عالمی مذاکرات کار اور صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےخصوصی مندوب جیسون گریج بلاٹ نے اپنے دورہ اسرائیل کے دوران اسرائیلی وزیراعظم سے پانچ گھنٹے طویل ملاقات کی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی وزیراعظم کے دفتر سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ امریکی مندوب گرین بلاٹ نے نیتن یاھو سے طویل ملاقات کی۔ ملاقات میں فلسطین میں یہودی آباد کاری، امریکی سفارت خانے کی بیت المقدس منتقلی اور فلسطین اسرائیل مذاکرات کی بحالی کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
امریکی مندوب اور نیتن یاھو کے درمیان ملاقات اتوار اور منگل کی درمیانی شب ہوئی جس میں مشرق وسطیٰ کے قیام امن کے لیے فلسطین اور اسرائیل کےدرمیان امن مذاکرات کی بحالی پر زور دیا گیا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی مندوب اور گرین بلاٹ کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطین میں یہودی آباد کاری کے پروگرام پر ہم آہنگی پیدا کرنے اور فلسطین۔ اسرائیل مذاکرات شروع کرانے کے لیے علاقائی ممالک کی سربراہ کانفرنس منعقد کرنے پر بات چیت کی گئی۔
نیتن یاھو اور گرین بلاٹ کے درمیان جاری رہنے والی ملاقات کے دوران امریکا میں متعین اسرائیلی سفیر رون ڈرمر بھی موجود تھے۔
عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق اگرچہ امریکا اور اسرائیل کے درمیان فلسطین میں یہودی آباد کاری کے معاملے پر اختلافات موجود ہیں مگر ان اختلافات کو دور کیا جاسکتا ہے۔ اس ضمن میں نیتن یاھو کو غرب اردن کے 10 فی صد رقبے پر آباد کاری کی اجازت دی جاسکتی ہے۔
گرین بلاٹ آج منگل کو فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس سے بھی ملاقات کریں گے۔ محمود عباس سے ملاقات کے دوران بھی فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان امن بات چیت کی بحالی پر تبادلہ خیال کیاجائے گا۔ اس کے علاوہ فلسطینیون کی معاشی صورت حال اور دیگر اہم ایشوز بھی زیربحث آئیں گے۔