اسرائیلی زندانوں میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی صحافی محمد اسامہ القیق کی حالت مزید خراب ہوگئی ہے جس کے بعد اسے اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صحافی القیق کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ القیق کی بھوک ہڑتال کا ایک ماہ مکمل ہونے کے بعد دوسرا شروع ہوگیا ہے۔ بھوک ہڑتال کے نتیجے میں القیق کی حالت مزید ابتر ہوچکی ہے اور اسے اسرائیلی جیل کی اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔
اسیر صحافی القیق کی اہلیہ فیحا شلش نے مرکزاطلاعات فلسطین کو بتایا کہ ان کے شوہر کے وکیل نے اپنے موکل سے اسرائیل کے اسفرھروفیہ اسپتال میں ملاقات کی ہے۔ وکیل کا کہنا ہے کہ القیق کی حالت انتہائی تشویشناک ہے اور وہ زیادہ تر بے ہوش رہتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسامہ القیق کو اسرائیلی فوج نے 15جنوری 2017ء کو رام اللہ کے شمال میں واقع بیت ایل چوکی سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے بعد اسرائیلی حکام نے القیق کوتین ماہ کی انتظامی حراست کی سزا سنائی تھی ، جس کے خلاف بہ طور احتجاج القیق نے بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔ اس کی بھوک ہڑتال 6 فروری سے مسلسل جاری ہے۔
محمد القیق کی یہ دوسری بھوک ہڑتال ہے۔ چند ماہ قبل اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف بہ طور احتجاج 94 دن تک مسلسل بھوک ہڑتال کی جس کے بعد انہیں رہا کردیا گیا تھا۔