شنبه 16/نوامبر/2024

17 لاکھ بچے ماحولیاتی آلودگی کا شکار

بدھ 8-مارچ-2017

عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں ماحولیاتی آلودگی کے نتیجے میں سالانہ 17 لاکھ بچے لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق عالمی ادارہ صحت کا طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دنیا بھرمیں تیزی کے ساتھ ماحولیاتی آلودگی میں اضافہ ہو رہا ہے۔ پانی،ہوا،خوراک حتیٰ کہ استعمال کی ہرچیز آلودگی کا شکار ہے۔ صفائی ستھرائی نہ ہونے اور تمباکو نوشی کے نتیجے میں ماحولیاتی آلودگی اور بچوں میں اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ موجودہ ماحولیاتی فضاء انسانی صحت کے لیے تباہ کن ہے۔ خاص طور پر بچوں کے لیے انتہائی مضر ہے کیونکہ پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کا ایک بڑا سبب ماحولیاتی آلودگی بھی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق پانچ سال سے کم عمر بچوں  میں ہر چوتھے بچے کی موت کی وجہ فضائی آلودگی ہے۔

رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ فضائی آلودگی کے نتیجے میں انسانی صحت بری طرح متاثر ہو رہی ہے۔ بچوں کی نشو نما، ان کی جسمانی ساخت، اعضاء، سانس اور دیگر جسمانی عوارض بھی متاثر ہوتے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی