فلسطین میں اسیران کے حقوق کے لیے کام کرنے والے اداروں کی طرف سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فروری 2017ء کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے فلسطینی اسیران کے خلاف انتظامی حراست کے 88 نوٹس جاری کیے گئے۔ان میں بعض اسیران کی پہلے سے جاری سزاؤں میں تجدید کی گئی جب کہ کئی نئے اسیران بھی اس فہرست میں شامل ہوئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق’ اسیران اسٹدی سینٹر‘ کی طرف سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ رواں سال کے دوران اسرائیلی عدالتوں سے 88 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔
رپورٹ میں انتظامی حراست کے قانونی اور غیرقانونی پہلوؤں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی حکومت ایک منظم حکمت عملی کے تحت بے گناہ فلسطینیوں کو بار بار جیلوں میں تعذیب وتشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق فرروی دو ہزار سترہ کے دوران 23 نئے اسیران کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں جب کہ 65 فلسطینیوں کی انتظامی حراست میں تجدید کی گئی۔ سب سے زیادہ انتظامی حراست کی سزائیں الخلیل شہر کے فلسطینیوں کو دی گئیں جن کی تعداد 32 رہی جب کہ اس کے بعد دوسرے نمبر پر رام اللہ کے 23 فلسطینیوں کو انتظامی حراست کی سزائیں دی گئیں۔