فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں تاریخی جامع مسجد ابراہیمی کے قریب سے ایک فلسطینی نوجوان کو حراست میں لیا گیا ہے۔ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ فلسطینی کے قبضے سے ایک چاقو برآمد کیا گیا ہے۔ جو اس نے یہودی فوجیوں پر حملے کے لیے چھپا رکھا تھا۔
ایک مقامی فلسطینی شہری عارف جابر نے بتایا کہ ایک اسرائیلی فوج نے ایک فلسطینی نوجوان کو اس کے سامنے حراست میں لیا۔ کے کپڑوں اور سامان کی تلاشی لی۔ اس کے بعد اس کے ہاتھ پشت پر باندھے اور آنکھوں پر پٹی باندھی۔ کچھ دیر بعد اسے ایک فوجی گاڑی میں ڈال کر نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیا۔
حراست میں لیے گئے فلسطینی شہری کی شناخت نہیں ہوسکی ہے۔ اسرائیلی فوج کی طرف سے جاری کردہ بیان میں بتایا گیا ہے کہ حراست میں لیےگئے فلسطینی نوجوان کے قبضے سے ایک چاقو برآمد ہوا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا کہ اسرائیلی فوج نے مشرقی الخلیل کے بنی نعیم قصبے سے محمد علی سالم بلوط نامی ایک نوجوان کو گرفتار کیا ہے۔ اسے فدائی حملے کی منصوبہ بندی کے الزام میں تفتیش کے لیے کسی نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا ہے۔
خیال رہے کہ اکتوبر2015ء کے بعد فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں جاری تحریک کے دوران اسرائیلی فوج نے سیکڑوں شہریوں کو چاقو حملے سے فوج اور آباد کاروں پر حملوں کی منصوبہ بندی کے الزام میں حراست میں لیا ہے۔