اسرائیلی اخبارات کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ روز فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو بیت المقدس میں ایک اسپتال میں تشویشناک حالت میں زیرعلاج اپنے بیٹے سے ملاقات سے روک دیا گیا۔
عبرانی اخبار ’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فلسطینی اسیر ابراہیم مغربی حال ہی میں اسرائیلی پولیس کے ایک حراستی مرکز میں دوران قید کھڑی سے کود کر شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اسے بیت المقدس کے ایک اسپتال میں اسرائیلی پولیس کی تحویل میں علاج کے لیے داخل کیا گیا ہے مگر صہیونی پولیس نے شدید زخمی بیٹے کی عیادت سے روک دیا۔
صہیونی پولیس کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر کی والدہ کو اسپتال میں بیٹے کی عیادت کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔
خیال رہے کہ اسیر مغربی گرین کارڈ کا حامل اسرائیلی شہری ہے مگر اس کی والدہ کے پاس گرین کارڈ نہیں۔ اسے کچھ عرصہ پیشتر تل ابیب سے اریٹیریا سے تعلق رکھنے والے ایک غیرملکی سے جھگڑا کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔ وہ اسرائیلی پولیس سینٹر میں کھڑکی سے کود کر فرار ہونے کی کوشش کے دوران گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا۔
اسرائیلی اخبارکے مطابق مغربی نے جب پولیس تھانے کی کھڑکی سے چھلانگ لگائی تو اس وقت اس کے ہاتھ آپس میں باندھے گئے تھے۔ اس نے دوسری منزل سے کود کر فرارہونے کی کوشش کی تھی مگر وہ گر کر شدید زخمی ہوگیا تھا۔ اس کے سر اور جسم کے دیگر حصوں میں گہری چوٹیں آئی تھیں۔ ڈاکٹروں نے فوری طور پر اس کی سرجی کی تجویز دی تھی۔ مغربی کو اسپتال منتقل کیا گیا ہے مگر اس کی سرجری نہیں کی گئی۔