اسرائیل کے انتہا پسند وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین نے فلسطین کے سنہ 1948ء کے دوران قبضے میں لیے گئے فلسطینی شہر ام الفحم شہر کے عرب باشندوں کے خلاف ایک نیا اشتعال انگیز اور نفرت پرمبنی بیان دیا ہے جس میں ان کا کہنا ہے کہ وہ ’ام الفحم‘ میں فلسطینیوں کا وجود برداشت نہیں کریں گے۔
اسرائیل کے عبرانی ٹی وی 7 کودیے گئے ایک انٹرویو میں انہوں نے کہا کہ ام الفحم میں رہنے والے عربوں کو یہ طے کرنا ہوگا کہ آیا وہ فلسطینی اتھارٹی کے حامی ہیں یا اسرائیل کےشہری کے طور پر رہنا چاہتے ہیں۔ اگر وہ ام الفحم میں رہتے ہوئے بھی فلسطینی ریاست کی حمایت کرتے ہیں تو ان کا وجود ہمارے لیے قابل قبول اور براشت نہیں۔
ایک سوال کے جواب میں لائبرمین نے کہا کہ امن کے بدلے میں اراضی کا تبادلہ نہیں بلکہ آبادی کے تبادلے کا اصول اپنایا جانا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان کوئی بھی معاہدہ اعتدال پسند عرب قوتوں کے ذریعے طے پانا چاہیے۔