اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے صدرمحمود عباس پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطین میں 13 مئی کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو شفاف اور غیر جانب دار بنانے کے لیے حماس سمیت دیگر جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کی مکمل آزادی فراہم کریں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق غزہ کی پٹی میں حماس کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ غرب اردن کے شہروں میں حماس پر انتخابی مہم چلانے پر پابندیاں عاید ہیں۔
بیان میں صدر محمود عباس پر زور دیا گیا وہ غرب اردن میں حماس پر انتخابی مہم چلانے پرعاید غیر اعلانیہ پابندیاں اٹھائیں اور انتخابات کے لیے سیاسی ماحول ساز گار بنائیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ حماس ایک جمہوری جماعت ہے اور جمہوری اصولوں پر یقین رکھتی ہے۔ اس لیے حماس کا مطالبہ ہے کہ فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کو شفاف، غیرجانب دار اور دھاندلی سے پاک بنانے کے لیے سیاسی جماعتوں کو آزادی کے ساتھ کام کا موقع فراہم کریں۔
قبل ازیں حماس کے پارلیمانی لیڈر خلیل حیہ کی قیادت میں جماعت کے وفد نے غزہ میں الیکشن کمیشن کے دفتر کا دورہ کیا اور فلسطین میں بلدیاتی انتخابات کے امور پر بات چیت کی۔ اس موقع پر بھی حماس کی قیادت نے فلسطینی اتھارٹی اور صدر عباس سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں 13 مئی 2017ء کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو شفاف بنانے کے لیے حماس پر عاید قدغنیں اٹھائیں اور سیاسی اور انتخابی ماحول ساز گار بنائیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس نے 13 مئی کو بلدیاتی انتخابات کرانے کا اعلان کیا تھا، حماس نے صدر عباس کے اعلان کو آمرانہ فیصلہ قرار دے کر مسترد کر دیا تھا۔ تاہم حماس کی جانب سے اب ان انتخابات میں حصہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔