چهارشنبه 30/آوریل/2025

آئرلینڈ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے میں اسرائیل رکاوٹ بن گیا

جمعہ 10-فروری-2017

یورپی ملک آئرلینڈ کی جانب سے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کا عندیہ دینےپر اسرائیل سرگرم ہوگیا ہے اورصہیونی ریاست نے آئرلینڈ میں فلسطینی مملکت کو تسلیم کرنے کی مساعی میں رکاوٹیں ڈالنا شروع کر دی ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی پوری کوشش ہے کہ جس طرح سویڈن نے فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے آئرلینڈ اس طرح نہ کرے۔

اپنے اس مذموم مقصد کے لیے آئرلینڈ کے دارالحکومت ڈبلن میں متعین اسرائیلی سفیر زئیو بوکیرنے اسرائیلی وزارت خارجہ کو ایک برقی مراسلہ بھیجا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ آئرلینڈ کی حکومت نے طرف سے کہا گیا ہے کہ وہ جلد ہی فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنےکا  اعلان کرے گی۔

اسرائیلی ذرائع کے مطابق صہیونی ریاست کی وزارت خاجہ کی طرف سے زئیو بوکیر کو جوابی مراسلے میں تاکید کی گئی ہے کہ وہ آئرلینڈ میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کیے جانے کی راہ میں رکاوٹ پیدا کریں۔ ذرائع کے مطابق اس حوالے سے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنے آئرش ہم منصب انداکینی کو ٹیلیفون بھی کیا ہے جس میں سے کہا گیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے سے انکار کردیں۔

اسرائیلی سفیر نے اپنی حکومت پر زور دیا ہے کہ وہ فلسطینی ریاست کو آئرلینڈ میں تسلیم کیے جانے کا سلسلہ روکنے کے لیے اپنا سفارتی اور سیاسی اثرو روسوخ استعمال کرے۔ نیز امریکا کے ذریعے بھی ڈبلن حکومت پر دباؤ ڈلوائے۔

خیال رہے کہ یورپی ملک سویڈن نے اکتوبر 2014ء کو فلسطینی ریاست کو تسلیم کرلیا تھا جس کے بعد یورپی یونین کے کئی دوسرے رکن ملکوں نے بھی فلسطینی ریاست کو تسلیم کیا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی