اسرائیلی زندانوں میں قید تین فلسطینی شہری اپنی حراست کا ایک اور سال مکمل کرنے کے بعد اسیری کے نئے سال میں داخل ہو گئے ہیں۔
صوت الاسریٰ ریڈیو کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسیری کے نئے برسوں میں داخل ہونے والے تین فلسطینیوں میں سے دو عمرقید کی سزا کے تحت پابند سلاسل ہیں۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ 44 سالہ اسیر حابس محمود یوسف بیوض کا تعلق غرب اردن کے شہر رام اللہ سے ہے۔ وہ 2002ء سے قید ہیں اور اپنی اسیری کے 15 سال مکمل کرنے کے بعد سولہویں میں داخل ہوگئے ہیں۔
اسیری کا ایک اور سال مکمل کرنے والے دوسرے فلسطینی شہری 41 سالہ بلال یعقوب احمد البرغوثی ہیں۔ اُنہیں 16 بار عمرقید کے ساتھ 35 سال اضافی قید کی سزا کا سامنا ہے۔ وہ بھی 2002ء سے اسرائیلی زندانوں میں قید ہیں۔
تیسرے فلسطینی اسیر جنہوں نے اپنی اسیری کا ایک اور سال مکمل کیا ہے 33 سالہ فادی ابراہیم نمر نایفہ ہیں۔ وہ سنہ 2003ء سے پابند سلاسل ہیں اور انہیں صہیونی عدالت سے 26 سال قید کی سز کا سامنا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی زندانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی تعداد سات ہزار ہے جو 22 جیلوں اور حراستی مراکز میں قید ہیں۔ اسیران میں 13 کم عمر لڑکیوں کے ساتھ 49 خواتین بھی پابند سلاسل ہیں۔ ان میں 500 قیدی عمرقید کے تحت قید ہیں جب کہ 350 فلسطینی بچے جن کی عمریں اٹھارہ سال سے کم ہیں قید ہیں۔700 فلسطینی انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت پابند سلاسل ہیں۔