ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے جرمن چانسلر انیجیلا میرکل کی جانب سے ’اسلامی دہشت گردی‘ کی اصطلاح استعمال کرنے پر انہیں کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ روز انقرہ میں میرکل کے ساتھ ملاقات کے بعد صدر ایردوآن نے کہا کہ انہیں جرمن چانسلر کے اس بیان پربہت دکھ ہوا جس میں انہوں نے اسلام کو بدنام کرنے کے لیے ’اسلامی دہشت گردی‘ کی اصطلاح استعمال کی۔ ایردوآن نے کہا کہ انجیلا میرکل کے بیان سے مسلمانوں کو صدمہ پہنچا ہے۔ ان کا یہ بیان غلط اور ناقابل قبول ہے۔
قبل ازیں ترک صدر اور ترکی کے دورے پرآئی جرمن چانسلر انجیلا میرکل سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ترک صدر نے کہا کہ ترکی سمیت دنیا کے بیشتر مسلمان ملکوں کو دہشت گردی کا سامنا ہے اور مسلمان ممالک دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بڑھ چڑھ کر قربانیاں دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انقرہ جرمنی کے ساتھ دہشت گردی کے خلاف جنگ اور ترکی کی علاحدگی پسند کردستان ورکرز پارٹی کی بغاوت کچلنے کے لیے ایک دوسرے سے تعاون جاری رکھیں گے۔
صدر ایردوآن اور انجیلا میرکل نے ایک مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے باہمی تعاون سے متعلق اہم امور پرتفصیلی بات چیت کی ہے۔