چهارشنبه 30/آوریل/2025

شاباک اور فلسطینی پولیس کے ہاتھوں حماس کے دسیوں کارکن گرفتار

منگل 17-جنوری-2017

اسرائیلی فوج کے مقرب ایک عبرانی نیوز ویب پورٹل نے دعویٰ کیا ہے کہ اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے کارکنان کے خلاف کریک ڈاؤن میں فلسطینی اتھارٹی کی ماتحت ملیشیا اور اسرائیلی فوج برابر شریک ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی پولیس اور اسرائیلی خفیہ ادارے’شاباک‘ نے حالیہ چند ایام کے دوران غرب اردن اور بیت المقدس سے حماس کے دسیوں کارکنوں اور رہ نماؤں کو حراست میں لے لیا ہے۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیلی داخلی سلامتی کے خفیہ ادارے’شاباک‘ اور فلسطینی اتھارٹی کے انٹیلی جنس حکام نے حماس کے کارکنان کے خلاف کئی مشترکہ کریک ڈاؤن آپریشن کیے ہیں جن میں جماعت سے وابستہ دسیوں کارکنوں کو گرفتار کرکے حراستی مراکز میں منتقل کیا گیا ہے۔

نیوز ویب پورٹل میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ حماس کے گرفتار کارکنان میں بیشتر مزاحمتی منصوبہ بندی کرنے والے مشتبہ مزاحمت کار بھی شامل ہیں جنہیں گرفتار کرکے اسرائیلی فوج اور دیگر سرکاری تنصیبات پرحملوں کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی ملیشیا اور اسرائیلی فوج نے مل کر حماس سے وابستہ مزاحمت کاروں کی گرفتاریوں سے اسرائیلی تنصیبات، فوج اور یہودی آباد کاروں پرحملوں کی کوششیں ناکام بنائی گئی ہیں۔

عبرانی نیوز ویب پورٹل کے مطابق حالیہ ایام میں حماس کی جانب سے غرب اردن میں اسرائیلی فوج پرحملوں کی بڑی تعداد میں منصوبہ بندی کی گئی تھی مگر پولیس نے اسرائیلی تنصیبات پرحملوں کو ناکام بنا دیا۔

اس ضمن میں الخلیل شہر سمیت غرب اردن اور بیت المقدس سے حماس سے وابستہ متعدد مزاحمتی سیل پکڑے گئے ہیں۔ ان کے قبضے سے اسلحہ، گولہ بارود اور مزاحمتی کارروائیوں کے لیے رکھی گئی رقوم بھی قبضے میں لی گئی ہیں۔

حماس سے وابستہ ایک خفیہ سیل سے وابستہ پانچ حماس کارکنوں میں سے تین فلسطینی اتھارٹی کے قبضے میں ہیں جب کہ دو کو اسرائیلی فوج نے حراست میں لے رکھا ہے۔

مختصر لنک:

کاپی