چین میں حکام کا کہنا ہے کہ سال 2016ء کے دوران چار لاکھ 15 ہزار سرکاری اور غیر سرکاری اہلکاروں سے بدعنوانی کے الزامات کے تحت تحقیقات کی گئیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق چین میں بدعنوانی کی نشاندہی کے لیے قائم کردہ کمیٹی کی طرف سےجاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملک میں کرپشن کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے جنگی بنیادوں پر کام جاری ہے۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی ’شنخوا‘ کے مطابق گذشتہ سال کے دوران مجموعی طور پر 4 لاکھ 15 ہزار اہلکاروں کا کرپشن کے الزام میں ٹرائل کیا گیا اور انہیں سزائیں دی گئیں۔ اوسطاً ہر محکمے اور وزارت سے 76 اہلکاروں کو بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کا سامنا کرنا پڑا اور کل دو لاکھ 56 ہزار شہروں دیہی مواضعات سے تعلق رکھنے والے افراد اور کمپنیوں کو کرپشن کے الزامات کے تحت تحقیقاتی مراحل سے گزارا گیا۔
خیال رہے کہ چین کی حکمراں سوشلسٹ جماعت نے سنہ 2012ء میں ملک میں بڑے پیمانے بدعنوانی کے خلاف مہم شروع کی تھی۔ اس مہم کے تحت کرپشن، جھوٹ، فراڈ اور کام میں ہیر پھیر کرنے والوں سخت ترین قانونی کارروائی شروع کی گئی تھی۔