اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت نے اسرائیلی کنیسٹ کے عرب رکن کنیسٹ باسل غطاس کو ایک ہفتے کے لیے دی گئی نظربندی کی سزا میں توسیع کی درخواست مسترد کردی ہے۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ کی رپورٹ کے مطابق صہیونی حکام کی جانب سے اسرائیل کی مجسٹریٹ عدالت میں درخواست دی گئی تھی جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ عدالت غطاس کی جبری نظربندی کی مدت میں مزید 30 دن کی توسیع کی منظوری دے تاہم عدالت نے اسرائیلی پارلیمنٹ کے عرب رکن کی جبری نظربندی کی سزا میں توسیع کی درخواست مسترد کردی۔
خیال رہے کہ رکن کنیسٹ باسل غطاس کو اسرائیلی پولیس نے دو ہفتے قبل حراست میں لیا تھا۔ ان پر الزام تھا کہ وہ اسرائیلی جیلوں میں قید فلسطینی قیدیوں کو موبائل فون اور موبائل سمیں فراہم کرنے میں ملوث رہے ہیں۔
اسی الزام کے تحت انہیں چند روزحراست میں لیا گیا۔ بعد ازاں عدالت کے حکم پرانہیں دو ہفتوں کے لیے گھر پر نظر بند کردیا گیا تھا۔ اسرائیلی پراسیکیوٹر نے عرب رکن کنیسٹ باسل غطاس کے خلاف فلسطینی اسیران کو موبائل فون فراہم کرنے کے الزامات کے تحت مقدمہ چلانے کی کوششیں کی ہیں۔