امریکی ایوان نمائندگان میں ایک قرارداد کثرت رائے کے ساتھ منظور کی گئی ہے جس میں حال ہی میں سلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی بستیوں کی مذمت میں منظور کردہ قرارداد 2334 کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے اسے مسترد کردیا گیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان نے صہیونیت نوازی اور فلسطین میں ناجائز یہودی بستیوں کی تعمیر کی حمایت میں یہ قرارداد پیش کی گئی۔ قرارداد کی حمایت میں 342 ارکان کانگریس نے رائے دی۔
امریکی ایوان نمائندگان میں پیش کی گئی قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2334 انتہائی خطرناک، مشرق وسطیٰ میں ہمارے حلیف ملک کے لیے تباہ کن اور انتہائی نقصان دہ ہے۔
قرارداد میں صدر باراک اوباما کی پالیسیوں پر بھی کڑی تنقید کی گئی اور کہا گیا ہے کہ صدر اوباما نے کانگریس کو بائی پاس کرتے ہوئے سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد منظور ہونے میں مدد کی حالانکہ ایوان نمائندگان نے 29 نومبر کے اجلاس کے دوران بالاجماع اس طرح کی کسی بھی قرارداد کی مخالفت کی تھی۔
خیال رہے کہ 23 دسمبر 2016ء کو سلامتی کونسل میں ایک قرارداد پیش کی گئی تھی جس میں اسرائیل سے فلسطین میں یہودی بستیوں کی تعمیر فوری طور پرروکنے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔ یہ قرارداد نیوزی لینڈ، وینز ویلا، سینیگال اور ملائیشیا کی طرف سے پیش کی گئی تھی۔