اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے فلسطینی حکومت کی جانب سے انتخابی امور کی نگرانی کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کے لیے نیا قانون تیار کرنے کے اعلان کی سخت مخالفت کی ہے اور اسے جمہوری قومی اصولوں سے صریح انحراف قرار دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت وزیراعظم رامی الحمد اللہ کی حکومت نے لوکل باڈیز الیکشن کی تیاری کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کی کوشش جمہوریت کے خلاف ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سنہ 2005ء کو جاری کردہ قانون کی شق 10 کے مطابق انتخابی عمل کی نگرانی کرنے والی کمیٹی ہی الیکشن کی مانیٹرنگ کے لیے خصوصی عدالت کا اختیار رکھتی ہے اور الیکشن سے متعلق تمام امور نمٹانے کی مجاز ہے۔ الگ سے خصوصی عدالت کے قیام سے فلسطین میں جمہوری اور انتخابی عمل متاثر ہوسکتا ہے۔
خیال رہےکہ گذشتہ روز فلسطینی وزیراعظم رامی الحمد اللہ نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی تھی جس میں بلدیاتی انتخابات کے انعقاد کے لیے خصوصی عدالت کے قیام کا اعلان کیا گیا تھا۔