اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ برس تنظیم کے 29 جوان جنگی تیاریوں اور مزاحمتی تربیت کے دوران جام شہادت نوش کرگئے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق القسام بریگیڈ کی ویب سائیٹ پر پوسٹ کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تنظیم نے سال 2016ء کے دوران 29 شہداء کو سپرد خاک کیا۔ ان میں سے 21 کارکن زیرزمین سرنگوں کی کھدائیوں کے دوران مختلف حادثات میں شہید ہوئے۔ دو فیلڈ میں تربیت کے دوران۔ 9 کارکن وطن کی سرحدوں کے دفاع کے دوران جب کہ ایک کارکن محمد الزواری کو تیونس میں قاتلانہ حملے میں شہید کیا گیا۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ صہیونی دشمن کے خلاف مسلح جہاد کی تیاری القسام بریگیڈ کی اولین ترجیحات اور اس کے تمام پروگراموں میں اولین ترجیح ہے۔ دشمن کی ہرجارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کے لیے القسام بریگیڈ اپنی عسکری تربیت بہتر بنانے کا پروگرام جاری رکھے گی۔
گذشتہ برس صہیونی دہشت گردی کے نتیجے میں شہادت کا مقام پانے والے القسام کارکنان میں محمد الفقیہ کا نام نمایاں رہے گا۔ الفقیہ کو غرب اردن میں ایک ماہ کے مسلسل تعاقب کے بعد قابض فوج نے گولیاں مار کر الخلیل شہر میں شہید کردیا تھا۔ محمد الفقیہ ایک مکان میں رپوش تھے۔ قابض فوج نے انہیں شہید کرنے کے لیے مسلسل 7 گھنٹے تک آپریشن جاری رکھا۔ آخر کار قابض فوج نے اس مکان کو بارود سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں الفقیہ شہید ہوگئے۔