سلامتی کونسل میں فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنے کے مطالبے پرمبنی قرارداد کی منظوری کے بعد اسرائیلی کنیسٹ [پارلیمنٹ] نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو طلب کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کنیسٹ میں خارجہ و سیکیورٹی کمیٹی کے چیئرمین آوی دیختر نے ایک بیان میں کہا ہے کہ سلامتی کونسل میں اسرائیل مخالف قرارداد کی منظوری پر جواب دہی کے لیے وزیراعظم کو پارلیمنٹ میں طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
عبرانی ریڈیو کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سلامتی کونسل میں قرارداد کی منظور رکوانے میں ناکامی پر نیتن یاھو کو پارلیمنٹ کو جواب دینا ہوگا۔
خیال رہے کہ 22 دسمبر کو عالمی سلامتی کونسل میں چار رکن ممالک نے فلسطین میں یہودی آباد کاری کے خلاف ایک قرارداد پیش کی تھی۔ یہ قرارداد کثرت رائے کے ساتھ منظور کی گئی تھی۔ امریکا نے قرارداد کی مخالفت نہیں کی تاہم اس کی حمایت یا مخالفت میں ووٹ بھی نہیں ڈالا اور قرارداد کو روکنے کے لیے ویٹو کا حق بھی استعمال نہیں کیا جس کے نتیجے مین قرارداد منظور ہوگئی تھی۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی کو کسی بھی تنازع پر وزیراعظم کو کمیٹی یا پارلیمنٹ کے اجلاس میں طلب کرکے اس سے پوچھ تاچھ کرنے کا حق حاصل ہے۔