اسرائیلی حکومت نے نسل پرستانہ اور انتقامی کارروائی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے اسیر رہ نما الشیخ جمال ابو الھیجاء کی اہلیہ کو بیرون ملک کینسر کے علاج کی خاطر سفر کرنے سے روک دیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کے مطابق صہیونی حکام نے فلسطینی اسیر رہ نما اور حماس کے رکن جمال ابو الھیجاء کی اہلیہ کو کینسرکے علاج کے لیے بیرون ملک سفر سے روک دیا ہے۔
مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق اسیر رہ نما کہ اہلیہ غرب اردن سے الکرامہ گذرگاہ سے اردن جانے کی کوشش کررہے تھے کہ اس دوران قابض فوج نے ان کی سفری دستاویزات چھین لیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ سیدہ اسماء ابو الھیجا کے دفاغ میں کینسر کی رسولی ہے۔ ڈاکٹروں نے انہیں بیرون ملک علاج کے لیے جانے سے روکنے کے بعد واپس گھر بھیج دیا۔
الشیخ ابو الھیجاء کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ سیدہ اسماء ابو الھیجاء کی حالت تشویشناک ہے اور ان کے سر کی فوری سرجری کی ضرورت ہے۔
الشیخ ابوالھیجاء کے اہل خانہ اکثر صہیونی فوج کی انتقامی پالیسی کا شکار رہتے ہیں۔ انہیں حراست میں لیا جاتا اور جیلوں میں قید وبند کی صعوبتوں سے گذرا جاتا ہے۔