جمعه 15/نوامبر/2024

سنہ 2016ء: صہیونی فوج کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی پامالیوں کے600 واقعات

پیر 19-دسمبر-2016

فلسطین میں اسرائیلی فوج کی جانب سے نہ صرف فلسطینی شہریوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال کا سلسلہ جاری و ساری ہے بلکہ فلسطین میں ابلاغی اور صحافتی حقوق کی سنگین پامالیاں بھی بدستور جاری ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق رواں سال [ 2016ء] میں مجموعی طورپر اسرائیلی حکام نے صحافتی حقوق کی 600 بار سنگین خلاف ورزیاں کیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی محکمہ اطلاعات و نشریات کے چیئرمین سلامہ المعروف نے ایک پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ صہیونی افواج کے ہاتھوں صحافیوں کی زندگیوں کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔ اسرائیلی انتظامیہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صحافیوں اور ذرائع ابلاغ کے اداروں کو انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنا رہی ہے تاکہ صہیونی فوج کے جنگی جرائم کا پردہ چاک کرنے کی ابلاغی مساعی کو ناکام بنایا جاسکے۔

انہوں نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا کہ وہ فلسطین میں صحافتی قوانین اور بنیادی ابلاغی حقوق کی سنگین پامالیوں کے واقعات کا نوٹس لے اور فلسطین میں ابلاغیات پر قدغنیں عاید کرنے کی صہیونی پالیسی کی موثر طریقےسے روک تھام کی جائے۔

 جرنلسٹ سپورٹس یونین جانب سے جاری کردہ ایک  رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ، پولیس اور دوسرے اداروں کی جانب سے فلسطینی صحافیوں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں روز کا معمول ہیں۔ کئی بار فلسطینی ابلاغٰ اور اشاعتی اداروں کو نوٹس بھیجے جاتے ہیں اور انہیں بند کرنے کی دھمکیاں دی جاتی ہیں۔

گذشتہ ماہ صہیونی افواج کی جانب سے صحافیوں اور ابلاغی اداروں کے حقوق کی 40 بار پامالیاں کی گئیں۔ اس دوران  متعدد صحافیوں حراست میں لیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ رواں سال کے دوران اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی سے ایک صحافی شہید، 53 زخمی اور 137 کوحراست میں لیا گیا۔

اس دوران صہیونی فوج کی وحشیانہ کارروائیوں کے نتیجے میں اپنے پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی کے دوران گولیاں مار کر متعدد صحافیوں کو زخمی کیا گیا۔ صحافتی حقوق کی پامالیوں کے واقعات میں صحافیوں کے گھروں پر دھاوے اور توڑ پھوڑ بھی شامل ہے۔

مختصر لنک:

کاپی