افریقا کے مسلمان عرب ملک تیونس کی حکومت نے فلسطینی تنظیم ’حماس‘ کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ سے وابستہ فلائیٹ انجینیر اور تنظیم کے ڈرون طیاروں کی خالق محمد الزواری کے قاتلانہ حملے میں شہادت کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس واقعے کی جامع تحقیقات کا اعلان کیا ہے۔ تیونس کا کہنا ہے کہ الزواری کی شہادت میں ملوث عناصر کا اندرو اور بیرون ملک ہرجگہ تعاقب کیا جائے گا۔ جب تک الزواری کے قاتلوں کو کیفر کردار تک نہیں پہنچایا جاتا حکومت چین سے نہیں بیٹھے گی۔
خیال رہے کہ محمد الزواری نامی سابق فلائیٹ انجینیر اورالقسام بریگیڈ کے ڈرون طیاروں کے خالق کو گذشتہ جمعرات کو ان کے آبائی شہر صفاقس میں ان کے گھر کے باہر نامعلوم افراد نے گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔ان کی شہادت کے بعد حماس نے اس واقعے کی شدید مذمت کی تھی اور اعتراف کیا تھا کہ الزواری القسام بریگیڈ سے وابستہ تھےاور انہوں نے تنظیم کے لیے ڈرون طیارے بھی تیار کیے جن میں ’ابابیل‘ نامی ڈرون طیارہ بھی شامل ہے جسے فلسطینی مجاھدین نے سنہ 2014ء کی غزہ جنگ کے دوران دشمن کےخلاف استعمال کیا تھا۔
تیونس کی حکومت کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہاگیا ہے کہ الزواری کے قتل کی تحقیقات کے لیے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔ حکومت اس واقعے کی تہہ تک پہنچنے کے لیے تمام ممکنہ پہلوؤں پر غور کررہی ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ وہ الزواری کے قتل تحقیقات کو منطقی انجام تک پہنچائے گی۔
حماس سمیت فلسطینی تنظیموں نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ الزواری کو اسرائیل کے بدنام زمانہ خفیہ ادارے’موساد‘ نے قتل کیا ہے۔ اگرچہ اسرائیل کی طرف سے اس واقعے پر خاموشی اختیار کی گئی ہے، مبصرین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی خاموشی اس بات کا اشارہ ہے کہ صہیونی ریاست ہی تیونسی انجینیر کی شہادت کے جرم میں ملوث ہے۔