چهارشنبه 30/آوریل/2025

’مزاحمت کے لیے تمام وسائل اور پوری قوم کی شمولیت مستقبل کا ایجنڈا‘

جمعرات 15-دسمبر-2016

اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے کہا ہے کہ حماس نے اپنی تشکیل کے 29 سالہ سفر میں کئی اہم سنگ میل طے کیے ہیں۔ حماس کی تشکیل نے تحریک آزادی فلسطین میں ایک نئی روح پھونکی۔ اس کی سب سے بڑی کامیابی قومی پروگرام کو ہمہ جہت شکل دینا،مزاحمت اور انتفاضہ کو فلسطین کے تمام شہروں تک پہنچانا اور صہیونی ریاست کے زیرتسلط فلسطینی علاقوں تک اپنی جدو جہد کو پہنچانا ہے۔

حماس کے لیڈر نے ان خیالات کا اظہار فلسطین سے نشریات پیش کرنے والے ’الاقصیٰ‘ ٹی وی چینل سے بات کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ حماس مسلح مزاحمت کے پروگرام پر پورے عزم کے ساتھ قائم ہے ودائم ہے۔ ہم مسلسل مزاحمتی وسائل میں جدت لانے کے لیے کوشاں ہیں۔ پہلی اور دوسریک تحریک ہائے انتفاضہ کے بعد اب تیسری جاری تحریک انتفاضہ القدس نے فلسطینی تحریک آزادی کا اعتباربحال کیا ہے۔

خالد مشعل نے کہا کہ ان کی جماعت مزاحمتی وسائل میں جدت لانے اور پوری قوم اور تمام فلسطینی علاقوں کو مزاحمت کا مرکز بنانے کے ایجنڈے پرکام کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ حماس مزاحمتی پروگرام میں جدت لانے کے لیے دوسری عسکری اور مزاحمتی تنظیموں کے ساتھ مل کر مزاحمتی وسائل کو اپ گریڈ کریں گے۔ حماس نے اپنے قیام کے 29 سال کے دوران دشمن کے خلاف مزاحمت اور وطن کی آزادی کے لیے مزاحمتی وسائل میں جدت لانے کے لیے تمام ممکنہ وسائل کا استعمال کیا ہے۔ یہ سفر شب و روز کی بنیاد پرجاری رہے گا۔

خالد مشعل نے فلسطینی قوم کی آزادی اور قابض دشمن کے خلاف جان ومال کی قربانیاں دینے کے عزم کی تحسین کی اور کہا کہ فلسطینی قوم کے نوجوانوں نے دفاع اقصیٰ، دفاع القدس اور پورے ملک کے دفاع کے لیے اپنی جانوں کےنذرانے پیش کیے ہیں۔

حماس کی تشکیل نے مزاحمت کے عمل میں فلسطینی قوم کےتمام طبقات کو شامل کرنے کی کامیاب حکمت عملی اپنائی۔ فلسطینی قوم نے ایک بار پھراپنے حقوق کے حصول کے لیے بندوق اٹھائی۔

حماس رہ نما نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کی مسلح مزاحمت نے ارئیل شیرون کو یہودی کالونیوں کو خالی کرنے پرمجبور کیا۔ اب بھی غزہ کے عوام نے دشمن کی مسلط کردہ ناکہ بندی کے باوجود دشمن کےخلاف اپنے دفاع کی تیاریوں میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔

قومی مفاہمت

حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ نے ایک بار پھر فلسطینی نمائندہ طبقات اور سیاسی دھاروں کے درمیان مفاہمت کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم کے نمائندہ طبقات کو اپنے فروعی اختلافات سے اوپر اٹھ کر قومی مفاہمت کے لیے سیسہ پلائی دیوار بننا ہوگا۔ جب تک فلسطینی قوم آپس میں متحد نہیں ہوجاتی ، اس وقت تک ہم مشترکہ مفادات کے حصول میں کامیاب نہیں ہوسکتے۔

خالد مشعل نے کہا کہ مفاہمت کی منزل کے حصول کے لیے ہمیں پیچیدہ مسائل کو حل کرنا ہوگا۔ فرد واحد یا ایک گروپ کی بالادستی کے بجائے مشترکہ سیاسی قوت بن کر فلسطینی قوم کی خدمت کو تمام سیاسی جماعتوں کو شعار بنانا ہوگا۔

مختصر لنک:

کاپی