اسرائیل کی ایک فوجی عدالت نے زیرحراست اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے رہ نما شکری الخواجا کو سات سال قید اور ایک لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔ امریکی کرنسی میں جرمانے کی رقم پچیس ہزار ڈالر سے زیادہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کی فوجی عدالت’عوفر‘ نے حماس سے تعلق رکھنے والے 48 سالہ رہ نما شکری الخواجا کو اسرائیل کے خلاف سرگرمیوں میں حصہ لینے کے الزام میں سات سال قید اور ایک لاکھ شیکل جرمانہ کی سزا کا حکم دیا ہے۔
الخواجا کا آبائی تعلق مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے مغربی قصبے نعلین سے ہے۔
اسیر حماس رہ نما الخواجا کہ اہلیہ نے بتایا کہ صہیونی عدالت نے اس کے شوہر کو مقامی وقت کے مطابق مغرب کے بعد سات سال قید کی سزا سنائی۔ انہوں نے بتایا کہ صہیونی ملٹری پراسیکیوٹر سزا میں کمی نہ کرنے پر مصر تھے۔ جس کے بعد عدالت نے سات سال قید کی سزا سنائی۔ قبل ازیں عدالت نے مقدمہ کی سماعت ملتوی کرنے کا عندیہ دیا تھاْ۔
اسیر شکری الخواجا کو اسرائیلی فوج نے 10 فروری 2014ء کو حراست میں لیا تھا۔ انہیں دو سال تک ھداریم جیل میں قید تنہائی میں رکھا گیا۔
اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل نے الخواجا کے خلاف تیار کردہ فردم جرم میں ان پر حماس کے ایک خفیہ سیل سے تعلق کا الزام عاید کیا ہے۔ وہ ماضی میں بھی سترہ سال قید کی سزا کاٹ چکے ہیں۔