اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سینیر رکن اور ممتاز فلسطینی سیاست دان ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا ہے کہ مظلوم فلسطینی قوم کو غیرمسلح کرنے کی دشمن کی کسی سازش کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ وطن کی آزادی اور بنیادی حقوق کے حصول کے لیے مسلح جدو جہد سمیت مزاحمت کے تمام اسلوب اختیار کریں گے۔ حماس قابض دشمن اور اس کے ایجنٹوں کے خلاف اس وقت تک ہتھیار استعمال کرے گی جب تک قابض دشمن اور اس کے ایجنٹوں کو ہرمحاذ پر شکست نہیں دی جاتی۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق ڈاکٹر محمود الزھار نے ان خیالات کا اظہار حماس کے29 ویں یوم تاسیس کی مناسبت سے غزہ کی پٹی کے جنوبی شہر خان یونس میں نکالے گئے ایک عظیم الشان جلوس سے خطاب میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ فلسطینی قوم اور حماس جدو جہد سے کسی صورت میں دستبردار نہیں ہوگی۔ حماس ہر وقت اور ہرجگہ دشمن کے خلاف جدو جہد جاری رکھےگی۔
ڈاکٹر محمود الزھار نے کہا کہ حماس صہیونی دشمن اور اس کے ایجنٹوں کی انتقامی کارروائیوں کا سب سے بڑا نشانہ ہے۔حماس رہ نما نے کہا کہ دشمن فلسطینی مملکت کو ٹکڑوں میں تقسیم کرکے اس پرمکمل قبضے کا خواب دیکھ رہا ہے مگر دشمن کا یہ خواب کسی صورت میں پورا نہیں ہوگا۔ غزہ کی پٹی، مقبوضہ مغربی کنارے، بیت المقدس اور شمالی اور جنوبی فلسطین کے تمام شہروں پر مشتمل فلسطینی مملکت فلسطینی قوم کا آئینی اور موروثی حق ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت فلسطینیوں کو آزاد اور خود مختار ملک کے حق سے محروم نہیں کرسکتی۔
انہوں نے کہا کہ فلسطینی مملکت بحر متوسط سے لے کر دریائے اردن تک پھیلی ہوئی ہے۔ فلسطینی ریاست صرف غزہ یا مغربی کنارے کے چند علاقوں کا نام نہیں ہے۔ جب تک فلسطین کا چپہ چپہ قابض اسرائیل کے تسلط سے آزاد نہیں ہوگا اس وقت تک فلسطینی ریاست مکمل نہیں ہوگی۔
ڈاکٹر الزھار کا کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے دوران اور اس کے بعد ارض فلسطین سے نکالے گئے فلسطینیوں کو ان کے علاقوں میں آباد کاری اور اسرائیلی جیلوں میں قید آخری فلسطینی کی رہائی فلسطینی ریاست کے قیام کا حصہ ہے۔
انہوں نے تنظیم آزادی فلسطین پر زور دیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ جاری سیکیورٹی تعاون ختم کرتے ہوئے اوسلو معاہدے کو کالعدم قرار دے۔
غزہ کی پٹی میں حماس کے انتیسویں یوم تاسیس کے حوالے سے خان یونس کے مقام پر نکالی گئی ریلی سے جماعت کے دیگر رہ نماؤں نے بھی خطاب کیا۔
حماس کے یوم تاسیس کی ریلی میں ہزاروں فراد نے شرکت کی۔ شرکاء نے حماس کے پرچم اٹھا رکھے تھے حماس کی حمایت میں نعروں پر مبنی بینروں سے جلسے کو مزین کر رکھا تھا۔