اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کے زیرکمانڈ غرب اردن میں سرگرم سیکیورٹی اداروں کے اہلکاروں کے ہاتھوں نہتے طلباء پر وحشیانہ تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس مجرمانہ واقعے کی فوری اور موثر تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان حسام بدران نے ایک بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ مغربی کنارے میں جامعہ پولی ٹیکنیک میں زیرتعلیم اسلامک بلاک کے طلباء پر عباس ملیشیا نے وحشیانہ تشدد کیا ہے۔ حماس طلباء پر تشدد کے واقعے کو وحشیانہ اور غیرذمہ دارانہ اقدام قرار دیتے ہوئے نہ صرف اس کی مذمت کرتی ہے بلکہ اس مجرمانہ کارروائی میں ملوث تمام عناصر کے خلاف فوری اور موثر قانونی کارروائی کا مطالبہ کرتی ہے۔
خیال رہے کہ جمعہ کےروز عباس ملیشیا نے الخلیل شہر میں قائم جامعہ پولی ٹیکنیک پر دھاوا بولا اور یونیورسٹی میں زیرتعلیم طلباء کو کلاس رومز سے گھیسٹ کر باہر نکالا اور انہیں تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد کا نشانہ بننے والے طلباء کا تعلق حماس کے قریب سمجھے جانے والے طلباء گروپ اسلامک بلاک سے ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ عباس ملیشیا کی غنڈی گردی کے نتیجے میں فلسطینی طلباء کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہو۔ عباس ملیشیا آئے روز اس طرح کی قوم دشمن کارروائیوں میں ملوث رہتی ہے اور حماس سمیت فلسطین کی دوسری تنظیموں کے مقرب طلباء کو دانستہ طور پر انتقامی کارروائیوں کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔