اسرائیلی حکام نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت سے تعلق رکھنے والے سینیر فلسطینی صحافی اور اخبار ’فلسطین‘ کے ایڈیٹر ولید علی کو انتظامی حراست میں رکھنے کے بعد رہا کردیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق صحافی ولید علی کی رہائی جمعرات کی شام کو عمل میں لائی گئی جس کے بعد وہ سلفیت میں اسکاکا قصبے میں واقع اپنے گھر پہنچ گئے ہیں۔
خیال رہے کہ صحافی ولید علی 22 سال مختلف اوقات میں صہیونی ریاست کی جیل میں قید رہ چکے ہیں۔ پہلی بار انہیں 21 اپریل 1993ء کو حراست میں لیا گیا اور 15 ماہ تک پابند سلاسل رکھاگیا۔ 15 جنوری 1995ء کو انہیں رہائی کے کچھ ہی عرصے بعد دوبار حراست میں لے لیا گیا اور پانچ ماہ تک انتظامی قید میں ڈالا گیا۔
تیسری بار ان کی گرفتاری 21 ستمبر 1995 کو عمل میں لائی گئی اور پانچ سال کے لیے پابند سلاسل کردیا گیا۔ اکتیس جولائی 2001ء کو انہیں دوبارہ حراست میں لیا گیا اور مزید پانچ سال کے لیے انہیں جیل میں ڈال دیا گیا تھا۔ 18 اگست 2006ء کو رہائی کے بعد صہیونی فورسز انہیں متعدد بار گرفتار کرنے کی کوشش کرتی رہی ہے۔