چهارشنبه 30/آوریل/2025

بھوک ہڑتالی فلسطینی اسیر انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل

اتوار 27-نومبر-2016

اسرائیلی جیل میں انتظامی حراست کے خلاف مسلسل دو ماہ سے زاید عرصے سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر انس شدید کی حالت ابترہونے کے بعد اسے ’’اساف ہروفیہ‘‘ اسپتال میں انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا ہے۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر انس شدید کئی روز سے بے ہوش ہے۔ اسرائیلی انتظامیہ اور انٹیلی جنس حکام نے زبردستی خوراک دینے کی تیاری شروع کی ہے جب کہ اسیر کی حالت پہلے ہی انتہائی تشویشناک ہوچکی ہے۔ اسیر کو جمعہ کی شام اساف ہروفیہ اسپتال کے انتہائی نگہداشت وارڈ میں منتقل کیا گیا تھا جہاں وہ مسلسل دو روز سے آئی سی یو وارڈ میں ہیں۔

اسیر انس شدید اور احمد ابو فارہ کی وکیلہ احمد حداد نے مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ 64 دن سے بھوک ہڑتال کرنے والے فلسطینی اسیر کو جبری خوراک دینے کی کوشش کی گئی ہے مگر انہوں نے جبری خوراک لینے سے بھی انکار کردیا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگرچہ دونوں بھوک ہڑتالی اسیران انس شدید اور ابو فارہ کی حالت کافی تشویشناک ہے مگر انس شدید مسلسل انتہائی نگہداشت وارڈ میں داخل ہیں۔ صہیونی حکام مجرمانہ غفلت کو اسیران کی بھوک ہڑتال ختم کرنے کے لیے دباؤ کے ایک حربے کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔ احلام نے کہا کہ دونوں اسیران کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ اگران کی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی جاتی تو وہ کسی بھی وقت جام شہادت نوش کرسکتے ہیں۔

فلسطینی خاتون قانون دان اور انسانی حقوق کی مندوبہ کا کہناہے کہ اسرائیلی اسپتال انتظامیہ نے دونوں اسیران کو دوائی اور پانی دینے کی کوشش کی مگر دونوں اسیران نے پانی اور دوائی سے بھی انکار کردیا۔ دونوں کا موقف ہے کہ وہ شہادت یا رہائی تک بھوک ہڑتال جاری رکھیں گے۔

مختصر لنک:

کاپی