چهارشنبه 30/آوریل/2025

غرب اردن میں عرب بہروپئے اسرائیلیوں کی بھرمار

اتوار 27-نومبر-2016

اسرائیل نے مقبوضہ مغربی کنارے میں عرب پہروپیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔ صہیونی حکام کا دعوی ہے کہ اس کے ذریعے مقبوضہ علاقوں میں ان افراد تک رسائی میں مدد ملے گی جو کسی نہ کسی طور مقبوضہ فلسطین ‘اسرائیل’ کے طول وعرض میں لگنے والی آگ کے ذمہ دار ہیں۔ اسرائیل کئی روز تک تباہ کن آگ پر قابو پانے میں اپنی ناکامی پر پردہ پوشی کے لئے فلسطینیوں کو اس واقعہ میں ملوث کرنے کے لئے ایڑھی چوٹی کا زور لگا رہا ہے۔

اتوار کے روز شائع ہونے والے عبرانی اخبار ‘ہارٹز’ کے مطابق اسرائیل نے اپنی خصوصی بہروپیہ یونٹس کے "ملاجلان” اور "اغوز” دستے غرب اردن کے مختلف علاقوں میں تعنیات کئے ہیں۔ عرب بہروپ اختیار کئے ہوئے یہ اسرائیلی شہری ملک میں لگنے والی ہلاکت خیز آگ سے متعلق خفیہ معلومات جمع کریں گے۔

یہ اقدام ایک ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے کہ جب قابض فوج نے آگ کا نشانہ بننے والے علاقوں کا سروے کرنے کے لئے بغیر پائیلٹ کے جاسوسی طیاروں کا استعمال کیا، تاہم انہیں اپنے مقصد میں کامیابی نہیں ملی۔

اسرائیلی ذرائع کے مطابق 35 افراد کو حراست میں لیا جا چکا ہے جو اسرائیلی دعوی کے مطابق ملک میں ہونے والی بڑی آتشزدگی میں ملوث ہیں۔ حراست میں لئے جانے والے 23 فلسطینیوں کا تعلق غرب اردن سے بتایا جاتا ہے جبکہ متعدد عرب فلسطینیوں کو اسرائیلی علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے۔ گرفتاری کے لئے اسرائیل نے حراست میں لئے جانے والے افراد کے سوشل میڈیا اکاونٹس کو بنیاد بنایا ہے کہ جس پر ان افراد نے اسرائیل میں لگنے والی آگ پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

فلسطینیوں کی پکڑ دھکڑ کے یہ واقعات ایسے ماحول میں ہو رہے ہیں کہ جب آگ کی زد میں متعدد عرب فلسطینی علاقے بھی آئے۔ اسرائیلی پولیس نے عدالت سے ان مشتبہ افراد کا مزید ریمانڈ حاصل کرنے کی کوششیں شروع کر دی ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی