فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے ایک فلسطینی شہری کی 14 سال قید کی سزا پوری کرنے کےباوجود اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہے اور اسرائیلی انتظامیہ نے اسے رہا کرنے سے انکار کردیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے 36 سالہ فلسطینی عمر اطرش کو صہیونی عدالت کی طرف سے 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ وہ اپنی سزا پوری کرچکے ہیں مگر اس کے باوجود صہیونی فوج اطرش کی رہائی میں ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں۔
مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ عمر اطرش کو اسرائیلی انتظامیہ نے جزیرہ نما النقب کی جیل سے بیت المقدس میں ’’مسکوبیہ‘‘ نامی پولیس کے حراستی مرکز میں منتقل کردیا ہے تاہم صہیونی انتظامیہ نے اطرش کی فوری رہائی سے انکار کردیا ہے۔
فلسطینی اسیران کے اہل خانہ پر مشتمل قومی کمیٹی کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسیر اطرش کے اہل خانہ گذشتہ دو روز سے مسلسل مسکوبیہ پولیس مرکز کے باہر جا کر بیٹھ جاتے ہیں مگر صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ وہ اطرش کی رہائی کی تاریخ کے بارے میں کوئی خبر نہیں دے سکتے ہیں۔
خیال رہے کہ اسیر اطرش کو اسرائیلی فوج نے 26 نومبر2002ء کو بیت المقدس سے حراست میں لیا تھا۔ اس پر فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد کے ساتھ تعلق کا الزام عاید کیا گیا اور اسی الزام کے تحت اسے قید کی سزا سنائی گئی تھی۔