اسرائیلی پولیس نے مقبوضہ بیت المقدس سے گرفتار کیے گئے چار فلسطینی بچوں کو رہا کرنے کے بعد ان کے گھروں پر نٖظر بند کردیا ہے۔ بچوں کی رہائی کے لیے کئی دوسری شرایط بھی عاید کی گئی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق وادی حلوہ انفارمیشن سینٹر کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی پولیس نے چند روز قبل بیت المقدس سے تعلق رکھنے والے چار فلسطینی بچوں عامر ولید عبدالرزاق، مہدی موسیٰ قراعین، معاذ جمال زیتون اور صالح محیسن کو گرفتار کیا گیا تھا۔ گذشتہ روز ان کی رہائی عمل میں لائی گئی مگر رہائی کے بعد انہیں بیت المقدس میں ان کے آبائی قصبے سلوان میں گھروں میں نظر بند کردیا گیا ہے۔ ان بچوں کی عمریں 13 اور 14 سال کے درمیان ہیں۔
مقامی شہریوں کا کہنا ہے کہ چاروں بچوں سے صہیونی فوج نے مجموعی طور پر پانچ ہزار شیکل کی رقم بہ طور جرمانہ بھی وصول کی ہے۔ تیرہ سالہ جمال محمد قراعین کو اسرائیلی پولیس پر سنگ باری کے الزام میں حراست میں لیا گیا تھا۔ اسے کئی روز تک وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ بعد ازاں اسے ایک ہزار شیکل جرمانہ اور سات دن تک گھر میں نظر بند رہنے کی شرط پر رہا کیا گیا۔