اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل اور دیگر فلسطینی قیادت کی طرف سے اپیل کے بعد لبنانی انتظامیہ بے بیروت میں قائم فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے گرد دیو قامت دیوار کی تعمیر کا کام روک دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق لبنان میں فلسطینیوں کی نمائندہ قیادت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ بیروت حکومت نے ان کے مطالبات تسلیم کرتے ہوئے عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ کی ناکہ بندی کا فیصلہ ملتوی کردیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں یہ اطلاعات سامنے آئی تھیں کہ لبنانی حکومت نے بیروت کے نواح میں قائم ’عین الحلوۃ‘ فلسطینی پناہ گزین کیمپ کے گرد کئی فٹ بلند دیوار کی تعمیر شروع کردی ہے۔ اس خبر کے بعد فلسطینی قیادت متحرک ہوگئی تھی۔
حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل نے لبنانی صدر، وزیراعظم اور اسپیکر پارلیمنٹ سے بھی الگ الگ ٹیلیفون پر بات کرتے ہوئے پناہ گزین کیمپ کی ناکہ بندی روکنے کی اپیل کی تھی۔ اس کےعلاوہ لبنان میں موجود فلسطینی تنظیموں کے نمائندوں نے بھی مشترکہ طورپر لبنانی حکومت سے اپیل کی تھی کہ وہ عین الحلوۃ پناہ گزین کیمپ کے گرد دیوار کھڑی کرنے کا فیصلہ منسوخ کرے۔
فلسطینی سیاسی قیادت کا کہنا ہے کہ لبنانی حکومت کی طرف سے فلسطینی پناہ گزینوں کے لیے سہولیات کی فراہمی پرقوری قوم شکر گذار ہے۔ فلسطینی تنظیمیں لبنان سمیت کسی دوسرے ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی حامی نہیں ہیں۔ فلسطینی لبنان کے داخلی امن واستحکام کے خواہاں ہیں اور بیروت حکومت کے ساتھ ہرممکن تعاون کے لیے تیار ہیں۔
خیال رہے کہ بیروت سے چند کلو میٹر کے فاصلے پر واقع عین الحلوہ پناہ گزین کیمپ صرف ایک مربع کلو میٹر پر قائم ہے جب کہ اس میں 80 ہزار فلسطینی پناہ گزین آباد ہیں۔ ان میں سے بیشتر فلسطینی سنہ 1948ء کے دوران شمالی شہر الجلیل سے یہودی غنڈوں نے بے دخل کردیے تھے۔