صہیونی فوج کی جانب سے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں واقع جامعہ القدس پر دھاووں اور توڑپھوڑ کا سلسلہ جاری ہے۔ گذشتہ روز ایک بار پھر القدس یونیورسٹی کا مرکز کیمپس صہیونی فوج کی غںڈہ گردی کا نشانہ بنا۔ اس موقع پر قابض فوج نے یونیورسٹی میں گھس کراس کی لائبریری اور لیبارٹری میں توڑپھوڑ کی۔
طلباء تنظیم اسلامک بلاک کے ترجمان نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے بتایا کی گذشتہ روز صہیونی فوج کے مسلح اہلکاروں کی بڑی تعداد نے ابو دیس کے مقام پر القدس یونیورسٹی میں گھس کر طلباء اور عملے کو زدو کوب کیا۔ قابض فوجیوں نے طلباء اور اساتذہ کو زدو کوب کرنے کے ساتھ ساتھ جامعہ کی لیبارٹری اور لائبریری میں توڑپھوڑ کی۔ لائبریری کی کتابیں اٹھا کر فرش پر پھینک دیں اور تجربہ گاہ میں طلباء کے تدریسی امور کے سائنسی تجرباتی سامان اور آلات کی توڑپھوڑ کی۔
ادھر دوسری جانب اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے جامعہ القدس پر اسرائیلی فوج کے دھاووں کی شدید مذمت کرتے ہوئے صہیونی فوجی کارروائی کو طلباء کوہراساں کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا ہے۔
حماس کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا کہ صہیونی فوج کی طرف سے جامعہ القدس کی لائبریری اور لیبارٹری پر حملہ قابض فوج کی فلسطینی دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ یونیورسٹی پر دھاوے اس لیے نہیں مارے جا رہے ہیں کہ وہاں مزاحمت کار چھپے ہوئے ہیں بلکہ ان دھاووں کے پس پردہ فلسطینی طلباء کو زدو کوب کرنا اور ان کا تعلیمی مستقبل تاریک کرنے کی مذموم کوشش ہے۔