کینیڈا کی حکومت کی جانب سے ایک فلسطینی نژاد کینیڈین ماہر تعلیم کو بچیوں کے حقوق اور ان کی بہبود کے لیے خدمات کے اعتراف میں ریاست کے اعلیٰ ترین ایوارڈ سے نوازا ہے۔ انسانی بہبود کی خدمات میں کسی عرب شہری کو کینیڈا کے ’’گورنر جنرل میڈل‘‘ سےنوازے جانے کا یہ اب تک کا پہلا واقعہ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی نژاد پروفسیر ڈاکٹر عزالدین ابو العیش نے سنہ 2008ء میں بچیوں کے حقوق کے لیے’’ بنات برائے زندگی‘‘ کےعنوان سے ایک تنظیم قائم کی تھی۔ انہوں نے یہ تنظیم اپنی تین شہید بیٹیوں میار، بیسان اور آیۃ کی یاد میں بنائی تھی جنہیں صہیونی فوج نے سنہ 2008.2009ء کی غزہ پر مسلط کی گئی جارحیت کےدوران شہید کردیا تھا۔
پروفیسر نے اپنی تنظیم کے ذریعے مشرق وسطیٰ کی عرب نژاد بچیوں کے لیے ان کی تعلیم میں معاونت شروع کی تھی جسے کینیڈا سمیت کئی دوسرے ملکوں میں بڑے پیمانے پر پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔
ابو عیش کو کینیڈا میں ’غزہ کے ڈاکٹر‘ کے نام سے یاد کیاجاتا ہے۔ انہوں نے اپنی تنظیم کو امن کےفروغ اور بچیوں کی تعلیم کے لیے وقف کردیا اور خود بھی بچیوں کی تعلیم میں ان کی مالی معاونت میں سرگرم ہوگئے۔
ڈاکٹر ابو عیش کو کینیڈا اور امریکا سمیت دنیا کے مختلف ملکوں کی جامعات سے ڈاکٹریٹ کی 14 ڈگریاں دی جا چکی ہیں۔ اس کے علاوہ انہیں ماتما گاندھی امن ایوارڈ، اونٹاریو فرسٹ تمغہ اور الیزا بیتھ دوم ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ ان کا نام نوبیل انعام کے لیے بھی چار بارتجویز کیا جا چکا ہے۔