فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں سمندر میں مچھلیوں کے شکار میں مصروف فلسطینی ماہی گیروں پر فائرنگ کر کے کم سے کم دو ماہی گیروں کو حراست میں لینے کے بعد ان کی کشتیاں بھی ضبط کرلی ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شمالی غزہ کی پٹی میں ساحل کے قریب چند فرلانگ کے فاصلے پر فلسطینی شہری مچھلیوں کا شکار کررہے تھے کہ اس دوران اچانک اسرائیلی فوج کی جنگی کشتیوں نے انہیں گھیرے میں لے لیا۔
صہیونی فوجیوں نے فلسطینی ماہی گیروں کو ان کی کشتیوں سے اتار دیا اورانہیں گرفتار کرنے کے بعد ان کی کشتیاں بھی ضبط کرلیں۔ حراست میں لیے گئے ماہی گیروں کی شناخت عبدالحافظ اسعد عمار اور عمار اسعد سلطان کے نام سے کی گئی ہے۔قبضے میں لی گئی دونوں کشتیاں اسدود بندرگاہ کی طرف لے جائی گئی ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں چار ہزار فلسطینی ماہی گیری کے پیشے سے وابستہ ہیں مگر یہ پیشہ بھی ان کے لیے زندگی اور موت کا کھیل بن چکا ہے۔ بالواسطہ طور پر 50 ہزار خاندان کسی نہ کسی شکل میں ماہی گیری کو ذریعہ معاشی بنائے ہوئے ہیں۔ مگر صہیونی فوج فلسطینی ماہی گیروں کو آزادانہ طور پرسمندر میں مچھلیوں کے شکار کی اجازت نہیں دیتے۔ رواں سال میں اب تک صہیونی فوج کی فائرنگ سے 120 ماہی گیر زخمی ہو چکے ہیں جب کہ 24 کشتیاں ضبط کی گئی ہیں۔