فلسطین میں انسانی حقوق کے کارکنوں نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی جیل میں پابند سلاسل تین فلسطینی سگے بھائیوں نے قید تنہائی میں ڈالے جانے کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر قلقیلیہ کے ’’بیت امین‘‘ قصبے سے تعلق رکھنے والے تین فلسطینی بھائیوں 32 سالہ اسیر نور الدین، 47 سالہ عبدالسلام اور 46 سالہ نضال نے صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف بہ طور احتجاج بھوک ہڑتال شروع کی ہے۔
بھوک ہڑتالی بھائیوں کے ایک قریبی عزیز عزالدین اعمر نے بتایا کہ صہیونی انتظامیہ نے اس کے بھائی نور الدین کو کئی ہفتوں سے ’’عسقلان‘‘ جیل میں قید تنہائی میں ڈال رکھا ہے۔ نور الدین نے قید تنہائی کے خلاف گذشتہ ہفتے بھوک ہڑتال شروع کی تھی۔ اب اس کے ساتھ دو دوسرے اسیر بھائیوں نے بھی بھوک ہڑتال شروع کردی ہے۔
اعمر نےبتایا کی نورالدین سنہ 2013ء سے عسقلان جیل میں قید ہے اور اس کا بیشتر وقت قید تنہائی میں گذر رہا ہے۔ جب کہ اسے صہیونی فوج نے 2003ء میں گرفتار کرکے جیل میں ڈالا اور اسے 55 سال قید کی سزا کا حکم دیا گیا تھا۔
عزالدین اعمر نے انسانی حقوق کی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ تین سگے بھائیوں کے مطالبات پورے کرانے کے لیے صہیونی ریاست پر دباؤ ڈالیں اور قید تنہائی میں ڈالے گئے اسیر نورالدین کی قید تنہائی ختم کرائیں۔
خیال رہے کہ نضال اور عبدالسلام سنہ 2013ء سے اسرائیل جیل میں قید ہیں۔ دونوں بھائیوں پر اسرائیلی فوجیوں کے اغواء کی کوشش کے الزام میں 20 ،20 سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔