اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں نعلین کے مقام سے یہودی فوجیوں پر فائرنگ کے الزام میں پانچ فلسطینی نوجوانوں کو حراست میں لینے کے بعد نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔
اسرائیل کے عبرانی نیوز ویب پورٹل ’’وللا‘‘ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں یہودیوں کے مذہبی تہوار’’عید غفران‘‘ کی تقریبات کے دوران بنیامین کے مقام پر فائرنگ کرنے والے پانچ مشتبہ فلسطینیوں کو حراست میں لیا گیا ہے۔
ویب سائیٹ کی رپورٹ کے مطابق حراست میں لیے گئے فلسطینی نوجوانوں کو تفتیش کے لیے خفیہ ادارے’’شن بیٹ‘‘ کے تفتیش کاروں کے سپرد کر دیا گیا ہے۔
رپورٹ میں حراست میں لیے گئے فلسطینیوں کی شناخت 39 سالہ برکات خواجہ، 20 سالہ حمزہ نافع، 23 سالہ خلیل عثمان، 24 سالہ محمودخواجہ کے ناموں سے کی گئی ہے جب کہ پانچویں گرفتار فلسطینی نوجوان کی شناخت نہیں ہو سکی۔