فلسطین میں حقوق اسیران کے لیے کام کرنے والے ادارے کلب برائے اسیران نے بتایا ہے کہ صہیونی حکام نے اسیر فلسطینی رہ نما اور بزرگ سیاست دان عمر البرغوثی کی مدت حراست میں مسلسل پانچویں بار توسیع کر دی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق 63 سالہ فلسطینی لیڈر عمر البرغوثی کو اسرائیلی فوج نے 19 نومبر 2015ء کو مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ کے نواحی قصبے سے پھر حراست میں لیا تھا۔
کلب برائے اسیران کا کہنا ہے کہ صہیونی عدالت نے انتظامی حراست کی پالیسی کے تحت قید فلسطینی رہ نما کی مدت حراست میں خفیہ طور پرمزید چار ماہ کی توسیع کی ہے۔
خیال رہے کہ اسیر رہ نما عمر البرغوثی مجموعی طور پر 26 سال صہیونی ریاست کی جیلوں میں پابند سلاسل رہے ہیں جن میں سے 12 سال انتظامی قید کے تحت زندانوں میں بند رکھے گئے۔
ادھر ایک اسرائیلی سپریم کورٹ کی ہدایت پر اسیر احمد سامی غنیم کی مدت حراست میں بھی توسیع کی منظوری دی گئی ہے۔ صہیونی عدالت کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ سامی غنیم کی مدت حراست میں یہ آخری توسیع ہو گی۔