فلسطینی صدر محمود عباس نے ایک نیا آمرانہ فیصلہ کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس اور جوڈیشل کونسل کے چیئرمین کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حال ہی میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سامی صرصور کی جانب سے تحریک فتح کی سینٹرل کمیٹی کے بعض فیصلوں پر تنقید کی تھی جس پر سینٹرل کمیٹی کے رکن توفیق الطیراوی اور چیف جسٹس کے درمیان سخت کشیدگی پیدا ہوئی تھی۔ چیف جسٹس نے الزام عاید کیا تھا کہ توفیق الطیراوی اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے جعل سازی اور دھوکہ دہی کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ چیف جسٹس کی طرف سے صدرعباس کے چہتے پر تنقید انہیں سخت ناگوار گذری ہے جس پر انہوں نے چیف جسٹس کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا ہے۔
خبر رساں ایجنسی ‘وفا‘ کے مطابق بدھ کی شام رام اللہ میں ایوان صدر کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر عباس نے چیف جسٹس صرصور کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے۔
خیال رہے کہ حال ہی میں تحریک فتح کی سینٹرل کمیٹی کے سینیر رکن توفیق الطیراوی نے عدالت کے بعض فیصلوں کو عدالتی دائرہ کار سے تجاوز قرار دیتے ہوئے سخت تنقید کی تھی۔ جس کے بعد چیف جسٹس اور توفیق طیراوی کے درمیان ایک دوسرے پرالزامات عاید کیے تھے۔