فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ صہیونی ریاست کی جیل میں پابند سلاسل فلسطینی 58 سالہ محمد الطوس اسیری کے 31 ویں سال پورے کرنے کے بعد 32 ویں سال میں داخل ہو چکا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیرایران کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ الخلیل شہرکے رہائشی محمد الطوس کو عمر قید کی سزا کا سامنا ہے۔ سنہ 2014ء کو فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے درمیان قیدیوں کی رہائی کی ایک ڈیل میں بھی ان کا نام شامل کیا گیا تھا مگر اسرائیلی حکومت نے طوس کی رہائی سے انکار کر دیا تھا۔
سنہ 2015ء میں طوس کی اہلیہ ایک سال تک علیل رہنے کے بعد انتقال کر گئی تھیں۔ ان کے تین بیٹے بیٹیاں ہیں۔ طوس اس وقت ریمون جیل میں پابند سلاسل ہیں۔