اسرائیل کے عبرانی اخبار’یدیعوت احرونوت‘ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ حال ہی میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے اپنی پارٹی کے سیکڑوں ارکان کے ایک اجلاس کے دوران ایک ایسا سیکیورٹی راز لیک کر دیا جس کے نشر کیے جانے پر اسٹیٹ کنٹرولر کی طرف سے پابندی عاید کی گئی تھی۔
عبرانی اخبار کے مطابق نیتن یاھو کی طرف سے اہم سیکیورٹی راز لیک کیے جانے پر وزیراعظم ہاؤس اور اسٹیٹ کنٹرولر آمنے سامنے آ گئے ہیں۔
اخباری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ راز لیک کیے جانے کا واقعہ حال ہی میں نیتن یاھو کے امریکا سے واپسی پر پیش آیا۔ اسرائیل آتے ہی نیتن یاھو نے اپنی پارٹی کا ایک اہم اجلاس ’کفار ھمکبیاہ‘ کے مقام پر طلب کیا جس میں پارٹی رہ نماؤں سمیت ارکان بھی موجود تھے۔ اس موقع پر نیتن یاھو نے ایک ایسا راز لیک کر دیا جس کے نشر کیے جانے یا عوام الناس تک پہنچانے پرپابندی عاید کی گئی تھی۔
نیتن یاھو کی پوری تقریر سماجی رابطے کی ویب سائیٹ ’فیس بک‘ پر پوسٹ کردی گئی تھی مگر جیسے حکومت کو اپنی غلطی کا احساس ہوا تو یاھو کی عبرانی میں پوسٹ تقریر ہٹا دی گئی۔
یدیعوت احرونوت نے اس راز کو پبلک میں شائع کرنے کے لیے اسٹیٹ کنٹرولر سے اجازت مانگی تھی مگر کنٹرولر کی طرف سے راز شائع کرنےسے منع کردیا گیا۔