فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی مسلسل مساعی کے بعد دو سال سے اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت قید فلسطینی شہری ثائر حلاحلہ کی رہائی کا امکان پیدا ہوگیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق کلب برائے اسیران کے مندوب احمد صفیہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ان کے ادارے اور دیگر انسانی حقوق گروپوں نے اسیر ثائر حلاحلہ کی رہائی اور اس کی مدت حراست میں دوبارہ توسیع یا تجدید روکنے کے لیے موثر مہم چلائی ہے۔ صہیونی انتظامیہ نے یقین دہانی کرائی ہے کہ حلاحلہ کو وسط اکتوبر کو رہا کردیا جائے گا۔ صہیونی انتظامیہ کی طرف سے کہا گیا ہے کہ حلاحلہ کی مدت حراست وسط اکتوبر کو ختم ہو رہی ہے۔ اس کی مدت حراست میں مزید توسیع نہیں کی جائے گی بلکہ اسے رہا کردیا جائے گا۔
خیال رہے کہ فلسطینی اسیر ثائر حلاحلہ گذشتہ دو برسوں سے اسرائیلی جیلوں میں انتظامی حراست کی ظالمانہ پالیسی کے تحت قید ہیں۔35 سالہ حلاحلہ کو کئی بار انتظامی حراست میں ڈالا گیا۔ وہ اس سے قبل بھی 12 سال اسرائیلی جیلوں میں قید کاٹ چکے ہیں۔