چهارشنبه 30/آوریل/2025

صہیونی کنیسٹ کے دو عرب ارکان سے اسرائیلی پولیس کی تفتیش

جمعرات 29-ستمبر-2016

اسرائیلی پولیس نے صہیونی کنیسٹ [پارلیمنٹ] کے عرب کمیونٹی سے منتخب دو ارکان پارلیمان جمال زحالقہ اور خاتون رکن حنین الزعبی کو ایک پولیس سینٹر میں طلب کرکے ان سے پوچھ تاچھ کی ہے۔ تاہم اس تفتیش کی تفصیلات سامنے نہیں آسکیں۔

اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی ویب سائیٹ پر پوسٹ ایک خبر میں بتایا ہے کہ فلسطین کی نیشنل ڈیموکریٹک سماج پارٹی کے رہ نماؤں اور ارکان کنیسٹ جمال زحالقہ اور حنین الزعبی کو ’’لاھاو433‘‘ پولیس سینٹر طلب کیا گیا جہاں ان سے کئی گھنٹے تک تفتیش جاری رہی ہے۔

اخبار نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں عرب ارکان کنیسٹ سےہونے والی پوچھ تاچھ میں ان کے بعض بیانات سے متعلق استفسار کیا گیا ہے جو انہوں نے حال ہی میں سماج پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کے رد عمل میں جاری کیے تھے۔

خیال رہے کہ چند روز قبل اسرائیلی پولیس نے قومی جمہوری سماج پارٹی کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے جماعت کے دفاتر پر دھاوے بولنے کے ساتھ انہیں سیل کردیا تھا۔ صہیونی پولیس نے جماعت کے دفاترکمپیوٹر اور دیگر دستاویزات قبضے میں لینے کے ساتھ یہ دعویٰ کیا تھا کہ سماج پارٹی کو بیرون اور اندرون ملک سے فنڈز مل رہے ہیں۔ مگر جماعت ان فنڈز کی تفصیلات حکومت سے چھپا رہی ہے۔

کریک ڈاؤن کے دوران سماج پارٹی کے متعدد رہ نماؤں اور کارکنوں کو بھی گرفتار کرلیا گیا تھا۔ جس پر دونوں ارکان کنیسٹ جمال زحالقہ اور حنین الزعبی نے صہیونی پولیس کے کریک ڈاؤن کی شدید الفاظ میں مذمت کی تھی۔

خیال رہے کہ عرب قومی سماج پارٹی کا قیام سنہ 1995ء میں عمل میں لایا گیا تھا۔ عرب مفکر عزمی بشارہ اس کے بانی سربراہ تھے۔ سنہ 2007ء میں صہیونی فوج نے ان پر دشمن کے ساتھ ساز باز اور جاسوسی  کا الزام عاید کیا تو بشارہ ملک چھوڑ گئے تھے۔

حال ہی میں صہیونی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ سماج پارٹی کو بیرون ملک سے فنڈز مل رہے ہیں۔ اس دعوے کے بعد جماعت کے دفاتر کے خلاف کریک ڈاؤن کیا گیا اور جماعت کے سربراہ عوض عبدالفتاح سمیت کئی دوسرے رہ نماؤں کو گرفتار اور بعض کو گھروں پر نظربند کردیا تھا۔

مختصر لنک:

کاپی