شام کے جنگ زدہ شہر حلب میں جنگ بندی کی مساعی کی ناکامی کے بعد شامی فوج اور اس کی حامی روسی فوج کے جنگی طیاروں نے شہری آبادی پر فاسفورس بموں سے قیامت ڈھا دی جس کے نتیجے میں سیکڑوں بے گناہ شہری جاں بحق اور زخمی ہو گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق انسانی حقوق کے کارکنوں کی طرف سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ شامی اور روسی افواج نے مسلسل چھٹے روز حلب پر مسلسل وحشیانہ بمباری کا سلسلہ جاری رکھا جس کے نتیجے میں 85 افراد کے مارے جانے کی تصدیق ہوئی ہے جب کہ سیکڑوں افراد مکانات کے ملبے تلے دبے ہوئے ہیں۔ حلب کے اسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ ہے جب کہ اسپتال انتظامیہ کا کہنا ہے ان کے پاس ادویہ اور طبی سامان کی قلت ہے جب کہ بڑی تعداد میں زخمیوں کو اسپتالوں میں لایا جا رہا ہے۔
الجزیرہ ڈاٹ نیٹ کی رپورٹ کے مطابق شامی فوج اور روس کے جنگی طیاروں اور ہیلی کاپٹروں کی مدد سے شہریوں کے گھروں پر فاسفورس بموں کی بارش کی گئی ہے۔ جن علاقوں میں اپوزیشن کے پرچم لہرائے گئے ہیں وہاں پر ایک ایک مکان کو میزائلوں اور تباہ کن ہتھیاروں سے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
بمباری کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر انسانی جانوں کا ضیاع ہوا ہے۔ کئی روز گذرنے کے بعد بھی بچے اور عورتیں ملبے کے نیچے دبے ہوئے ہیں۔